Tuesday 8 November 2011

ہوا کی تلاش Afsana

میرے بدن پے تیرے وصل کے گلاب لگے 
یہ میری آنکھوں میں کس رت میں کیسے خواب لگے 

مجھے یقین نہیں آ رہا ،
میں عالم برزخ میں ہوں ،
عالم خواب میں ہوں،
یا عالم حقیقت میں ہوں؟
 "غالباً میں عالم حقیقت میں ہوں" کسی وہم کی طرح مجھے یقین ہو جاتا ہے اور میں uth کر بیٹھ جاتا ہوں. تھوڑی دیر بیٹھ جاتا ہوں پھر اٹھ کر کھڑا ہو جاتا ہوں .
میرا مستقبل میرے داہنے ہاتھ پر اور میرا ماضی میرے باہنے ہاتھ پر ہمیشہ رقم رہتا تھا اور میں اپنے ماضی اور مستقبل کی تحریروں کو پڑھتے ہووے ہمیشہ حال میں رواں رہتا تھا . مگر اب جب میں نے اپنے دائیں ہاتھ کی تحریر پڑھنا چاہی تو مجھے وہاں چاروں طرف دھند چھائی ہوی نظر آئ .میں نے اپنے بائیں ہاتھ کی تحریر پڑھنا چاہی تو وہاں دھواں دھواں فضا کے سوا کچھ نظر نہ آیا. بے چارگی کے احساس کے ساتھ میں نے اپنے حال کی طرف دیکھنا چاہا تو مستقبل کی ساری دھند میری آنکھوں میں اتر ای اور ماضی کا سارا دھان میرے چاروں طرف رقص کرنے لگا.اس عذاب ناک حالت میں مجھے بچپن کی وہ دعائیں بھی بھول گئیں جو کبھی اماں نے یاد کرائی ہونگی. لیکن میں مایوس نہیں ہووہ.آخر دھویں کا رقص دھواں ہونے لگا . روشنی کی ایک لکیر ابھری اور ابھرتی چلی گیی .
"الم تر کیفا فعلا ربک اصہاب الفیل "

دھند میری آنکھوں سے چھٹنے لگی اور دھواں دور ہٹنے لگا.مجھے اصحاب فیل کا واقعہ یاد آیا جو کھاے ہووے بھوسے کی مانند ہو گئے تھے.

جاری ہے ..................... جاری ہے .......................جاری ہے ..................جاری ہے 
aasaddkar@gmail.com  مجھے لکھتے رہئے

میں نے اپنے سامنے بکھرے ہووے ایٹم بم کا شکار ہونے والے منظر کو دیکھا اور مجھے اصحاب فیل کی خوش قسمتی پر رشق آنے لگا جو صرف کھاے ہووے بھوسے کی مانند کر دئے گئے تھے.
عالمگیر ایٹمی جنگ ہو چکی ہے اور میں پتہ نہیں کیسے بچ گیا ہوں. میرے چاروں طرف اس بھیانک جنگ کے اندھیرے پھیلے ہووے ہیں مجھے ان اندھیروں سے نکلنے کیلئے روشنی درکار ہے.اور تب ہی جس قوت نے مجھے اس جنگ میں بھی زندہ رکھا تھا. مجھے روشنی عطا کرنی شروع کر دی. روشنی کی جو لکیر پہلے ابھری تھی وہ اب ایک روشن ہالے کی شکل اختیار کر گیی ہے اور مجھ پر کرن کرن اتر رہی ہے .
"تجھے کیا معلوم کہ حتم (ایٹم) کیا شے ہے؟ یہ الله کی خوب بھڑکائی ہوی آگ ہے جو دلوں کے اندر تک جا پہنچے گی تا کہ اس کی گرمی ان کو اور بھی زیادہ تکلیف دہ محسوس ہو. "


جاری ہے ..................... جاری ہے .......................جاری ہے ..................جاری ہے 
aasaddkar@gmail.com  براے مہربانی مجھے لکھتے رہئے


No comments:

Post a Comment