ہر شخص ہی جیسے رخ باطل سے ملا ھو
اک بھی نہیں ایسا جو ہمیں دل سے ملا ہو
پھر راہ سے، رہبر سے، مسافت سے گلہ کیا
جب حکم پلٹ جانے کا منزل سے ملا ہو
انداز ملاقات بھی اس بار جدا تھا
جے سے کہ انھیں وقت بھی مشکل سے ملا ہو
غم ہے تو امانت ہی مگر یاد نہیں ہے
شاید کہ ہمیں آپ کی محفل سے ملا ہو
No comments:
Post a Comment