Monday, 31 October 2011

"اصول محبّت "

انسان اس نگری میں کبھی ایسا بھی چاہتا ہے جو صرف اسکا ہو اس کے حوالے سے سوچے اس جیسا ہو یا بن جائے اور پھر محبّت ہی وہ جذبہ ہے جو اسے اس دوسرے انسان کے قریب لے جاتا ہے اور وہ خود کو اس میں تلاش کرنا شروع کر دیتا ہے اور اپنی زندگی کو اس کے نام کر لیتا ہے اور اپنی زندگی پر اس کا حق زیادہ سمجھتا ہے اور کبھی کبھی ایسا بھی ہو جاتا ہے کہ "وہ"جس کے لئے وہ اپنی دنیا تیاگ دیتا ہے وہ اسے بیچ منجھدھار میں چھوڑ جاتا ہے . محبّت کے ان اصولوں کو پاش پاش کر ڈالتا ہے جس سے محبّت وجود میں آتی ہے. سواے نمکین پانی کے اس کے پاس کچھ بھی نہیں بچتا اور وہ چپ چاپ بہ جاتا ہے مگر اس کا اندر جے سے سلگ جاتا ہے مگر اصول محبّت نبھانے کے لئے زندگی کی آخری ہچکی بھی اسی بے وفا کے نام کی ہوتی ہے.

No comments:

Post a Comment