عقابی روح
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں نظر آتی ہے انکو اپنی منزل آسمانوں میں
Tuesday, 1 November 2011
مکمل نظم
نظم الجھی ہوئی ہے سینے میں
شعر اٹکے ہووے ہیں ہونٹوں پر
لفظ کاغذ پے بھیٹتے ہی نہیں
اڑتے پھرتے ہیں تتلیوں کی طرح
کب سے بیٹھا ہووہ ہوں میں جانم
خالی کاغذ پے لکھ کے نام تیرا
بس تیرا نام ہی مکمل ہے
اس سے بہتر بھی نظم کیا ہوگی
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment